باجی راؤ دوم
From Wikipedia, the free encyclopedia
باجی راؤ دوم (10 جنوری 1775ء – 28 جنوری 1851ء) مرہٹہ سلطنت کے آخری پیشوا تھے جنھوں نے سنہ 1795ء سے 1818ء تک پیشوائی کی۔ انھیں مرہٹہ شرفا اور سرداروں نے کٹھ پتلی حاکم کے طور پر تخت پر بٹھایا تھا۔ ان خود سر سرداروں کی ناز برداری نے انھیں اس حد تک زچ کر دیا کہ وہ پونہ چلے گئے اور وہاں انگریزوں سے سنہ 1802ء میں معاہدہ وسائی کر لیا۔ اس معاہدہ کا ہونا تھا کہ مرہٹہ سردار انگریزوں سے آمادہ جنگ ہو گئے اور سنہ 1803ء سے 1805ء تک دوسری اینگلو مرہٹہ جنگ جاری رہی۔ اس جنگ میں انگریز فتحمند رہے اور انھوں نے باجی راؤ دوم کو دوبارہ برائے نام پیشوا بنا دیا۔
باجی راؤ دوم | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(مراٹھی میں: दुसरे बाजीराव पेशवे) | |||||||
مرہٹہ سلطنت کے پیشوا | |||||||
حکمران | شاہو دوم، ستارا، پرتاپ سنگھ، ستارا | ||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | سنہ 1775ء [1][2] دھار | ||||||
وفات | 28 جنوری 1851ء (75–76 سال) بٹھور | ||||||
اولاد | نانا صاحب (لے پالک) | ||||||
والد | رگھوناتھ راؤ | ||||||
والدہ | آنندی بائی | ||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | سیاست دان | ||||||
درستی - ترمیم |
سنہ 1817ء میں محصولات کی تقسیم پر تنازع ہوا جس میں باجی راؤ نے گائیکواڑ سرداروں کی حمایت کی اور انگریزوں کے خلاف تیسری اینگلو مرہٹہ جنگ میں شریک ہوئے۔ متعدد جنگوں میں پیہم شکست کھانے کے بعد بالآخر پیشوا نے ہتھیار ڈال دیے۔ انگریزوں نے باجی راؤ کو اس شرط پر معزول کر دیا کہ انھیں بٹھور کی جاگیر دی جائے گی اور سالانہ وظیفہ ملا کرے گا۔