ایلیسینڈرو وولٹا
From Wikipedia, the free encyclopedia
ایلیسینڈرو گیسپی انٹونیو انسٹازیو وولٹا (اطالوی:Alessandro Giuseppe Antonio Anastasio Volta) (18 فروری 1745 - 5 مارچ 1827) اٹلی سے تعلق رکھنے والے مشہور کیمیا دان اور ماہرِ طبیعیات تھے۔[18]وولٹیک پائل نامی برقی بیٹری کے موجد ہیں جسے انھوں نے 1799 میں بنایا اور 1800 میں رائل سوسائٹی[19] کے صدر کو ایک خط کے ذریعے اس ایجاد سے آگاہ کیا۔ وولٹا نے اس ایجاد کے ذریعے ثابت کر دیا کہ بجلی کیمیائی طریقوں سے پیدا کی جا سکتی ہے۔ اس طرح انھوں نے اس قدیم نظریے کو منسوخ کر دیا جس کے مطابق بجلی جانداروں کے ذریعے بنتی ہے۔ وولٹا کی اس اہم ایجاد نے سائنس کے میدان میں نئے راستے کھول دیے اور بڑی تعداد میں دیگر سائنسدانوں نے تجربات شروع کر دیے جس کے نتیجے میں الیکٹروکیمسٹری کا موضوع معرض ِوجود میں آیا۔
ایلیسینڈرو وولٹا | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 18 فروری 1745ء [1][2][3][4][5][6][7] کومو [8][9][10] |
وفات | 5 مارچ 1827ء (82 سال)[1][3][4][5][6][7][11] کومو [12][9][10] |
شہریت | ڈچی میلان سیسلپائن جمہوریہ مملکت اطالیہ |
رکن | باوارین اکیڈمی آف سائنس اینڈ ہیومنٹیز ، فرانسیسی اکادمی برائے سائنس ، رائل نیدرلینڈ اگیڈمی برائے سائنس اور فنون |
مناصب | |
سینیٹر | |
برسر عہدہ 1809 – 1814 | |
در | مملکت اطالیہ |
عملی زندگی | |
پیشہ | طبیعیات دان ، موجد ، اکیڈمک [13]، کیمیادان |
پیشہ ورانہ زبان | اطالوی [14][15]، لاطینی زبان |
شعبۂ عمل | فعلیات |
ملازمت | یونیورسٹی آف پاویا |
اعزازات | |
درستی - ترمیم |
نپولین بوناپارٹ نے ایلیسینڈرو وولٹا کی سائنسی تحقیقات کی قدر کرتے ہوئے انھیں جامعہ فرانس میں دعوت دی جہاں انھوں نے اپنی ایجاد کے متعلق اس تعلیمی ادارے کے اراکین کو معلومات فراہم کیں۔ وولتا تقریباََ چالیس سال تک University of Pavia کی طبعیاتی تجربہ گاہ میں اعلی عہدے پر فائز رہے اور اس عرصے میں کثیر تعداد میں طلبہ نے ان سے فیض حاصل کیا۔[20]
وولٹا اپنی تمام تر سائنسی کامیابی کے باوجود الگ تھلگ رہنے کے عادی تھے۔ 1823 میں انھیں کئی بیماریوں نے یکے بعد دیگرے آ گھیرا جن کے باعث وہ 1827 میں وفات پا گئے۔ وولٹا کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اکائیوں کے بین الاقوامی نظام میں الیکٹرک پوٹینشل کی اکائی کا نام ان کے نام پر رکھا گیا۔