مغلیہ سلطنت کے حکمرانوں کی فہرست
From Wikipedia, the free encyclopedia
مغل بادشاہ ( اردو: مغل شہنشاہ ، فارسی: شاهنشاهان هندوستان ) برصغیر پاک و ہند پر مغل سلطنت کے اعلیٰ ترین سربراہان مملکت تھے، جو بنیادی طور پر بھارت، پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش کے جدید ممالک کے علاقوں پر حکمرانی کرتے تھے۔ مغل حکمرانوں نے خود کو بادشاہ (عظیم بادشاہ) یا شہنشاہ کا لقب اختیار کیا۔ [2] مغلوں نے 1526ء سے ہندوستان کے کچھ حصوں پر حکومت کرنا شروع کی اور 1707ء تک برصغیر کے تقریباً تمام حصوں پر حکومت کی۔ اس کے بعد وہ تیزی سے زوال پزیر ہوئے، لیکن 1857ء کے ہندوستانی بغاوت تک برائے نام علاقوں پر حکومت کی۔ مغل وسطی ایشیا سے تعلق رکھنے والے ترک منگول نسل کے تیموری خاندان کی شاخ تھے۔ ان کا بانی بابر، وادی فرغانہ (جدید دور کا ازبکستان) سے تعلق رکھنے والا تیموری شہزادہ تھا، جو امیر تیمور کی براہ راست اولاد سے تھا (جسے عام طور پر مغربی اقوام میں تیمرلین کے نام سے جانا جاتا ہے) اور تیمور کی بورجیگین شہزادی سے شادی کے ذریعے چنگیز خان سے بھی وابستہ تھا۔ بہت سے مغل شہنشاہوں نے شادی کے ذریعے اتحاد قائم کیا اور ہندوستانی راجپوت اور فارسی نسب قائم کیا تھا کیونکہ شہنشاہ راجپوت اور فارسی شہزادیوں کے ہاں پیدا ہوئے تھے۔ [3][4]مثال کے طور پر، اکبر آدھا فارسی تھا (اس کی ماں فارسی نژاد تھی)، جہانگیر آدھا راجپوت اور چوتھائی فارسی تھا اور شاہ جہاں تین چوتھائی راجپوت تھا۔ [5]
پیش نظر فہرست منتخب بنائے جانے کے لیے امیدوار ہے۔ منتخب فہرستیں ویکیپیڈیا کی بہترین کارکردگی کا نمونہ ہیں چنانچہ نامزد کردہ فہرست کا ہر لحاظ سے منتخب فہرست کے معیار پر پورا اُترنا ضروری ہے۔ براہ کرم اس فہرست پر اپنی رائے پیش کریں۔ |
مغلیہ سلطنت شاہانِ مغل | |||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
20 اپریل 1526ء; 498 سال پہلے–21 ستمبر 1857ء; 166 سال پہلے | |||||||||||||||||||||||||||
دار الحکومت | آگرہ (1526 تا1540؛ 1555تا1571) فتح پور سیکری (1571تا1585) دہلی (1648 تا1857) | ||||||||||||||||||||||||||
عمومی زبانیں | فارسی، چغتائی ترکی، اردو | ||||||||||||||||||||||||||
حکومت | بادشاہت، وحدانی ریاست مع وفاقی نظام | ||||||||||||||||||||||||||
تاریخی دور | ابتدائی عہدِ جدید | ||||||||||||||||||||||||||
• | 20 اپریل 1526ء; 498 سال پہلے | ||||||||||||||||||||||||||
• | 21 ستمبر 1857ء; 166 سال پہلے | ||||||||||||||||||||||||||
رقبہ | |||||||||||||||||||||||||||
1700 | 5,200,000 کلومیٹر2 (2,000,000 مربع میل) | ||||||||||||||||||||||||||
آبادی | |||||||||||||||||||||||||||
• 1700 | 150000000 | ||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||
موجودہ حصہ | افغانستان بنگلادیش بھارت پاکستان بھوٹان ایران نیپال | ||||||||||||||||||||||||||
آبادی کے ذرائع:[1] |
اورنگزیب عالمگیر کے دور حکومت میں مغلیہ سلطنت، دنیا کی سب سے بڑی معیشت طاقت تھی جس کی مالیت عالمی جی ڈی پی کے مطابق 25% سے زیادہ تھی۔ [6] مغلیہ سلطنت نے تقریباً تمام برصغیر پاک و ہند پر حکمرانی کی۔ مغل علاقہ مشرق میں چٹاگانگ سے کابل اور مغرب میں بلوچستان تک پھیلا ہوا تھااور شمال میں کشمیر سے جنوب میں دریائے کاویری کے طاس تک علاقے شامل تھے۔ [7]
مغل سلطنت کی اس وقت کی آبادی کا تخمینہ 110 سے 150 ملین (دنیا کی آبادی کا ایک چوتھائی) کے درمیان لگایا گیا تھا۔ [1] 18ویں صدی کے دوران مغلوں کی طاقت تیزی سے کم ہوتی گئی اور آخری شہنشاہ بہادر شاہ ظفر کو 1857ء میں برطانوی راج کے قیام کے ساتھ ہی معزول کر دیا گیا۔ [8]