معاہدہ غرناطہ (1491)
From Wikipedia, the free encyclopedia
25 نومبر، 1491ء کو، معاہدہ غرناطہ پر دستخط ہونے کے بعد، اس کی توثیق کی گئی، جو ابو عبد اللہ، غرناطہ کے حاکم، اور فرڈینینڈ، ملکہ ازابیلا، قسطلہ کے شاہ، لیون، اراغون اور صقلیہ کے درمیان ہوا۔ اس سےغرناطہ کی جنگ کا اختتام ہوا۔ یہ جنگ جو کلیسائے روم کی آشیرباد سے 1482ء میں شروع ہوئی تھی، جس میں یورپ کے کئی ممالک کی صلیبی فوجوں نے مل کر غرناطہ کا محاصرہ کر لیا تھا، بالآخر سنہ 1491ء کے موسم بہار میں سقوط غرناطہ پر منتج ہوئی۔
The Capitulation of Granada by Francisco Pradilla Ortiz: ابو عبد اللہ surrenders to Ferdinand and Isabella | |
سیاق و سباق | The استرداد and the Spanish annexation of the امارت غرناطہ |
---|---|
دستخط | 25 نومبر 1491ء (1491ء-11-25) |
دستخط کنندگان |
|
Tratado de Granada at Wikisource |
یہ معاہدہ سقوط غرناطہ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ، اس معاہدے نے ایک مختصر جنگ بندی کی جس کے بعد، جنوری، 1492ء میں غرناطہ کی مسلمان حکومت (جو پانچ صدی قبل قائم ہوئی) کا اقتدار اسپین کے کیتھولک بادشاہوں کے ہاتھوں میں آ گیا۔ [1] اس معاہدے میں مسلمانوں جان و مال کی حفاظت کی ضمانت دی گئی تھی۔ مگر شہر پر قبضہ کرنے کے بعد صلیبیوں نے بدعہدی کی اور مسلمانوں کو مذہب تبدیل کرنے یا ملک بدری میں سے ایک کا اختیار دیا۔ اس وجہ سے سن 1500 ء میں ایک بغاوت ہوئی جس کو جواز بنا کر صلیبیوں نے مسلمانوں کا بے دریغ قتل عام کیا۔ مزید دیکھیں؛ سقوط غرناطہ۔