شجر الدر
From Wikipedia, the free encyclopedia
الملكۃ عصمۃ الدين أم خليل شجر الدر کا شمار تاریخ اسلام کی نہایت اہم ترین خواتین میں ہوتا ہے۔ تاریخ کے ایک ایسے موڑ پر جب ایوبی سلطنت تقریباً ختم ہو چکی تھی اور مسیحی بیت المقدس پر قبضے کے لیے مسلسل آگے بڑھ رہے تھے سلطانہ شجرالدر نے اپنی ذہانت سے ان کا راستہ اس وقت تک روکا جب تک کہ مملوکوں نے حقیقی کمان نہ سنبھال لی۔
اجمالی معلومات شجر الدر, (عربی میں: شجر الدر) ...
شجر الدر | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(عربی میں: شجر الدر) | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
وفات | 28 اپریل 1257ء قاہرہ | ||||||
وجہ وفات | ضرب بدن ، سیاسی قتل | ||||||
مدفن | قاہرہ [1] | ||||||
طرز وفات | قتل | ||||||
شہریت | سلطنت مملوک [2] | ||||||
شریک حیات | الملک الصالح نجم الدین ایوب عز الدین ایبک | ||||||
مناصب | |||||||
نائب السلطنت | |||||||
برسر عہدہ 21 نومبر 1249 – 27 فروری 1250 | |||||||
در | مصر | ||||||
سلطان مصر [2] | |||||||
برسر عہدہ 2 مئی 1250 – جولائی 1250 | |||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | حاکم | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | عربی | ||||||
عسکری خدمات | |||||||
لڑائیاں اور جنگیں | ساتویں صلیبی جنگ | ||||||
درستی - ترمیم |
بند کریں