باب:سکھ مت
From Wikipedia, the free encyclopedia
- موضوعات
- ثقافت
- جغرافیہ
- صحت
- تاریخ
- ریاضی
- قدرت
- شخصیات
- فلسفہ
- مذہب
- معاشرہ
- ٹیکنالوجی
- مذہب
دہریت - تخلیق پرستی
- علم الاساطیر
- لاخدائیت
- پراسرار
- روحانیت
افریقی (سیریر) - بابیت (بہائیت)
- بدھ مت (مہایان
- تبتی
- وجریان)
- چینی (کنفوشس مت
- فالون گونگ
- تاؤ مت)
- مسیحیت (بائبل
- چین میں
- ہندوستان میں
- مقدسین)
- سیونتھ ڈے ایڈونٹسٹ
- باز اصطباغیت
- انگلیکانیت
- آرمینیت
- اصطباغی
- کالوینیت
- کیتھولکیت (بطریق اعظم)
- کرسٹاڈلفئنیت
- مشرقی (اورینٹل راسخ الاعتقادی
- سریانی)
- مقدسین آخری ایام (مورمن کی کتاب
- کلیسیائے یسوع مسیح برائے مقدسین آخری ایام
- مسیح کی برادری)
- لوتھریت
- میتھوڈسٹ
- ہیتھن ازم
- ہیلینیت (یونانی اساطیر)
- دھرمی (ایّاوڑی)
- ہندو مت (اساطیر
- رویداسیہ)
- جین مت
- سکھ مت
- اسلام (چین میں
- روس میں
- شیعہ
- احمدیہ
- تصوف
- قرآن)
- یہودیت (قبالہ)
- سائینٹولوجی
- شنتو
- تھیوصوفی
- ویکا
- زرتشتیت
تعارفسکھ مت (پنجابی: ਸਿੰਖੀ ) ایک توحیدی مذہب ہے۔ اس مذہب کے پیروکاروں کو سکھ کہا جاتا ہے۔ سکھوں کی مذہبی کتاب شری آدی گرنتھ یا گیان گرو گرنتھ صاحب ہے۔ عام تور پر سکھوں کے 10 ستگر مانے جاتے ہیں، لیکن سکھوں کی مذہبی کتاب میں 6 رہنماؤں کے ساتھ ساتھ 30 بھگتوں کی بانی ہے، جن کی عمومی تعلیمات کو سکھ راستہ پر چلنے کے لئے اہم مانا جاتا ہے۔ سکھوں کے مذہبی مقام کو گردوارہ کہتے ہیں۔ 1469ء میں پنجاب میں پیدا ہونے والے نانک دیو نے گرمت کو خوجہ اور گرمت کی تعلیمات کو دیش دیشانتر میں خود جا جا کر پھیلایا تھا۔ سکھ انہیں اپنا پہلا رہنما مانتے ہیں۔ گرمت کی تبلیغ باقی 9 گروؤں نے کی۔ دسویں رہنما گوبند سنگھ نے یہ تبیلغی کام خالصہ کو سونپا اور گیان گرو گرنتھ صاحب کی تعلیمات پر عمل کرنے کی نصیحت کی۔ سنت کبیر، دھنا، سادھنا، رامانند، پرمانند، نامدیو سنت تکارام وغیرہ جن کے اقوال آدی گرنتھ میں درج ہیں، ان بھگتوں کو بھی سکھ ستگرؤں کے جیسے مانتے ہیں اور ان کی تعلیمات پر عمل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ سکھ ایک ہی خدا کو مانتے ہیں، جسے وہ ایک اونکار کہتے ہیں۔ انکا عقیدہ ہے کہ ایشور اکال اور نرنکار ہے۔ سکھ مت کے متعلق مزید پڑھیے... منتخب مضمون
گرنتھ صاحب سکھ مت کی مقدس کتاب ہے۔ گرنتھ پنجابی میں کتاب کو اور صاحب اردو اور عربی میں دوست ساتھی یا مالک کو کہتے ہیں۔ سکھ اسے محض مذہبی کتاب ہی نہیں سمجھتے بلکہ یہ ان کے لیے زندہ گرو کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس لیے اسے گرو گرنتھ صاحب بھی کہتے ہیں۔ پانچویں سکھ گرو ارجن دیو (1616- 1581) نے گرُو گرنتھ کی ترتیب و تدوین سن سولہ سو تین میں شروع کی تھی۔ اس وقت پنجاب کے دانشور حلقوں میں گرنتھ صاحب کی تیاری کا کافی چرچا ہوا۔گرو ارجن دیو جی کے علاوہ پہلے چار سکھ گروؤں اور مسلمان اور ہندو صوفیاء اور بھگتوں کے کلام پر مشتمل گرو گرنتھ صاحب سن سولہ سو چار میں مکمل ہوا۔ اس کے بعد اس میں باقی پانچ گرووں کا کلام بھی شامل کیا گیا۔ دسویں گرو گوبند جی کا علیحدہ کلام دسم گرنتھ کے نام سے موسوم ہے۔ آخری گرو گوبند سنگھ جی نے اپنی موت سے ایک سال پیشتر 1708 میں حکم نامہ جاری کیا جس کے مطابق ان کے بعد کوئی گرو نہیں آئے گا۔ گرو گرنتھ صاحب کو ہی رہبر و رہنما تسلیم کیا جائے گا اسی لیے گرو گرنتھ صاحب کو حاضر گرو مانا جاتا ہے۔
تمام منتخب مضامین • منتخب مضمون کے لیے رائے دیں... منتخب اقتباسNo scripture has been selected for this month yet. براہ مہربانی be bold اور click the "edit" button above to add one from a translation in the public domain. وثائق • اقتباس تجویز کریں...
منتخب سوانح
گرو نانکpronunciation (معاونت·معلومات)[1] (پنجابی: گرمکھی ਗੁਰੂ ਨਾਨਕ، پنجابی: شاہ مکھی گرونانک، ہندی: गुरु नानक
۔ [ˈɡʊɾu ˈnɑnək] Gurū Nānak) کی پیدائش شہر ننکانہ صاحب، لاہور، پنجاب موجودہ پاکستان میں 15 اپریل، 1469ء کو ہوئی، اور وفات 22 ستمبر، 1539ء کو شہر کرتار پور پنجاب، بھارت میں ہوئی۔ گرونانک سکھ مت کے بانی اور دس سکھ گروؤں میں سے پہلے گرو تھے۔ ان کا یوم پیدائش گرو نانک گرپورب کے طور پر دنیا بھر میں ماہ کاتک (اکتوبر–نومبر) میں پورے چاند کے دن، یعنی کارتک پورن ماشی کو منایا جاتا ہے۔
گرونانک کو ’’زمانے کا عظیم ترین مذہبی موجد‘‘ قرار دیا جاتا ہے۔ انھوں نے دور دراز سفر کرکے لوگوں کو اس ایک خدا کا پیغام پہنچایا جو اپنی ہر ایک تخلیق میں جلوہ گر ہے اور لازوال حقیقت ہے۔ انھوں نے ایک منفرد روحانی، سماجی، اور سیاسی نظام ترتیب دیا جس کی بنیاد مساوات، بھائی چارے، نیکی، اور حسن سیرت پر ہے۔ گرونانک کا کلام سکھوں کی مقدس کتاب، گرنتھ صاحب میں 974 منظوم بھجنوں کی صورت میں موجود ہے، جس کی چند اہم ترین مناجات میں جپجی صاحب، اسا دی وار اور سدھ گھوسٹ شامل ہیں۔ سکھ مذہب کے عقائد کے مطابق جب بعد میں آنے والے نو گروؤں کو یہ منصب عطا ہوا تو گرو نانک کے تقدس، الوہیت، اور مذہبی اختیارات کی روح ان میں سے ہر ایک میں حلول کرگئی۔ تمام منتخب سوانح • منتخب سوانح کے لیے رائے دیں... کیا آپ جانتے ہیں...باب:سکھ مت/DYK Archive/جمعرات وثائق • تجویز دیں، کیا آپ جانتے ہیں؟ کے لیے؟...
منتخب تصویرہرمیندر صاحب (پنجابی:ਹਰਿਮੰਦਰ ਸਾਹਿਬ) یا دربار صاحب۔ بھارتی پنجاب کے شہر امرتسر میں سکھ مذہب کی ایک اہم مقدس عبادت گاہ ہے۔ یہ وہی عبادت گاہ ہے جس پر1984ء میں بھارتی فوجی آپریشن بلیو سٹار ہوا۔ جس کے نتیجے میں اس عمارت کو شدید نقصان پہنچا، اور اس میں موجود سکھ حوالہ جاتی کتب خانہ بھی تباہ ہو گیا۔ تمام منتخب تصاویر • منتخب تصاویر کے لیے رائے دیں... زمرہ جاتایسوسی ایٹڈ ویکیمیڈیا
متعلقہ ابواب
|
- گرو نانک کو کئی دیگر ناموں سے بھی پکارا جاتا ہے، جیسے بابا نانک یا نانک شاہ۔