یوکرین-نیٹو روابط
From Wikipedia, the free encyclopedia
یوکرین اور نیٹو کے بیچ تعلقات کا آغاز 1994ء سے ہوا۔[1] یوکرین نے نیٹو کی رکنیت منصوبہ عمل (NATO Membership Action Plan) کے لیے 2008ء میں درخواست پیش کی۔[2][3] نیٹو رکنیت کے منصوبہ جات کو یوکرین کی جانب سے یوکرینی صدارتی انتخابات، 2010ء کے پیش نظر بالائے طاق رکھ دیا گیا تھا، جس میں ویکٹر یانوکوویچ نے ملک کو غیر جانب دار بنائے رکھنے کو ترجیح دی تھی اور وہ منتخب بھی ہوئے۔[4][5] ملک میں شورش کے پیش نظر یانوکوویچ فروری 2014ء میں یوکرین سے فرار ہو گئے۔[6] پہلی یاتسینیوک حکومت جو عبوری حیثیت سے بر سر اقتدار آئی تھی، ابتدا میں نیٹو میں شمولیت کی بجائے غیر جانبداری کی حامی تھی۔[7] تاہم روسی فوجی مداخلت اور پارلیمانی انتخابات کے بعد جو اکتوبر 2014ء کے بعد نئی حکومت نے نیٹو میں شمولیت کو اپنی اولیتوں میں شامل کیا ہے۔[8]