کاؤ دائیت
توحیدی مذہب / From Wikipedia, the free encyclopedia
کاؤ دائیت (ویتنامی: Đạo Cao Đài) ایک توحیدی مذہب جو 1926ء میں شمالی ویتنام کے شہر تائی نن میں قائم ہوا۔ اس مذہب کا مکمل نام Đại Đạo Tam Kỳ Phổ Độ (تیسری عالمگیر نجات [کے لیے] عظیم عقیدہ) ہے۔[1] یہ مذہب بدھ مت، تاؤ مت، کنفیوشس مت، مسیحیت اور اسلام کا ملاپ ہے۔
| ||||
---|---|---|---|---|
کاؤ دائی کی الٹی آنکھ | ||||
رہنما | بدھ، یسوع، کنفیوشس، لاؤزی، محمد، پیری کلیز، جولیس سیزر، جون آف آرک، وکٹر ہیوگو اور سن یات سین وغیرہم | |||
مقام ابتدا | تائی نن، جنوبی ویتنام | |||
تاریخ ابتدا | 1926ء | |||
مذہبی خاندان | توحیدی مذاہب | |||
پیروکاروں کی تعداد | 3.2 ملین | |||
درستی - ترمیم |
کاؤ دائیوں کے عقیدہ کے مطابق کاؤ دائی (ویتنامی: [kā:w ɗâ:j] ( سنیے)، لفظی مطلب "اعلٰی خدا" یا "اعلٰی طاقت")[1] ایک اعلٰی خدا ہے جس نے کائنات کو تخلیق کیا۔ اس کے علاوہ کاؤ دائی اکثر خدا کے نام کے لیے Đức Cao Đài (قابل احترام اعلٰی خدا) استعمال کرتے ہیں، جو Cao Đài Tiên Ông Đại Bồ Tát Ma Ha Tát (”اعلٰی طاقت قدیم لافانی [اور] عظیم بودھی ستو“) کا مخفف ہے۔ ان کے عقیدے کی علامت خدا کی الٹی آنکھ ہے، جو یانگ (نرینہ خالق کی فعالیت) جس کا توازن یِن (مادر خدا کی فعالیت) نے برقرار رکھا ہے، کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ مادر خدا مغرب (Diêu Trì Kim Mẫu، Tây Vương Mẫu) کی تانیث، پرورش، انسانیت کی بحالی کی مادر ملکہ ہے۔[2]
اس مذہب کے پیروکار عبادت، سلف (بزرگ) کا احترام کرتے ہیں اور عدم تشدد، سبزی خوری جیسی تعلیمات پر عمل پیرا ہیں۔[3] ویتنام میں کاؤ دائیوں کی تعداد تبدیل ہوتی رہتی ہے، حکومتی شخصیات کے مطابق 4.4 ملین کاؤ دائی Tây Ninh church سے منسلک ہیں، باقی شاخوں کو ملا کر تعداد 6 ملین بنتی ہے۔[4][5][6][7][8]
اس مذہب کی زیادہ تر اخلاقی تعلیمات کنفیوشس مت سے، مخفی یا پُراسرار کے مطالعہ (occult) کا دستور تاؤ مت سے اور کرم و نئے جنم کے نظریات بدھ مت اور پیر شاہی نظام (مثلاً پوپ) رومن کاتھولک مسیحیت سے اخذ شدہ ہیں۔