عظیم نیپال
From Wikipedia, the free encyclopedia
عظیم نیپال ایک نوزائدہ تصور ہے جس میں نیپال سے متعلق تمام علاقہ کو شامل کیا جاتا ہے۔[1] عظیم نیپال میں بھارت کے ان علاقوں کو بھی شامل کیا جاتا ہے جنہیں گورکھا راجاوں نے وہاں کے حکمرانوں کو شکست دے کر جیت لیا تھا مگر برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی نے انھیں شکست دی اور سوگالی معاہدہ کے تحت ان علاقوں کو واپس لے لیا۔ عظیم نیپال میں تبت کے وہ علاقے شامل نہیں ہیں جنہیں گورکھا راجاوں نے فتح کیا اور بیت چند دن وہاں حکومت کی۔ گورکھا نے 1789ء تا 1791ء کی جنگ میں وہ علاقے کحو دیے اور 1792ء چین نیپال جنگ میں چینی فوج نے گورکھا کو شکست دے دی۔[1] 1813ء میں تاریخی عظیم نیپال کو ستلج سے دریائے تیستا تک 1500 کلومیٹر تک وسیع کر دیا گیا۔ حالانکہ اس وسعت پر حکمرانی بہت مختصرتھی اور 1814ء-1815ء ایسٹ انڈیا کمپنی کے جنگ کے بعد وہ علاقے بھی واپس چھین لیے گئے۔ گرھوال میں گورکھا کی موجودگی محض دس برسوں کے لیے تھی، کوماوں میں 25 برس اور سکم میں 33 برس تک انھوں نے راج کیا۔ 1816ء میں گورکھا اور ایسٹ انڈیا کمپنی کے درمیان میں سوگالی معاہدہ پر دستخط ہوئے جس کے نتیجہ میں حکومت نیپال کو 105,000 مربع کلو میتر کے رقبہ سے ہاتھ دھونا پڑا اور اب نیپال کا کل رقبہ محض 147,18 مربع کلومیٹر ہے۔