رانا پرتاب
From Wikipedia, the free encyclopedia
راجستھان کا نامور اور دلیر سردار۔ اوودے سنگھ کا بیٹا اور سنگرام سنگھ کا پوتا تھا۔اور گجر راج ونش کا آخری راجا مانا جاتا ہے۔ اپنے باپ کی وفات پر اوودے پور کی گدی پر بیٹھا۔ اس نے مغل شہنشاہ اکبر کی اطاعت قبول کرنے اور اس سے رشتے ناتے کرنے سے انکار کر دیا۔ اکبر نے راجا مان سنگھ کو فوج دے کر راؤ پرتاب کے خلاف روانہ کیا۔ 1576ء میں ہلدی گھاٹ کے مقام پر راؤ کو زبردست شکست ہوئی۔ اور ااس نے پہاڑوں میں پناہ لی۔ کوئی بیس برس مارا مارا پھرتا رہا۔ لیکن اکبر کی اطاعت قبول نہ کی۔ 1597ء میں راؤ نے وفات پائی لیکن اس سے پہلے اس نے چتوڑ اور ایک دو قلعوں کو چھوڑ کر باقی تمام علاقہ مغلوں سے چھین لیا تھا۔ رانا پرتاب کا نام پہلے راؤ پرتاب تھا بعد میں رانا نام پسند آیا اپنا نام راؤ کی جگہ رانا پرتاب رکھ لیا اور راؤ پرتاب بعد میں رانا پرتاب کے نام سے ہی مشہور ہوا۔
اجمالی معلومات رانا پرتاب, معلومات شخصیت ...
| |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(ہندی میں: महाराणा प्रताप सिंह जी)،(ہندی میں: महाराणा) | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائشی نام | (ہندی میں: प्रताप सिंह) | ||||||
پیدائش | 9 مئی 1540ء کھمبل گڑھ | ||||||
وفات | 19 جنوری 1597ء (57 سال)[1] | ||||||
طرز وفات | حادثاتی موت [2] | ||||||
شہریت | میواڑ | ||||||
اولاد | امر سنگھ اول | ||||||
والد | ادے سنگھ دوم | ||||||
مناصب | |||||||
شاہی حکمران | |||||||
برسر عہدہ 1 مارچ 1572 – 19 جنوری 1597 | |||||||
| |||||||
دیگر معلومات | |||||||
پیشہ | سیاست دان | ||||||
مادری زبان | گجراتی | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | ہندی | ||||||
عسکری خدمات | |||||||
لڑائیاں اور جنگیں | دیویر چھاپلی کی جنگ [3]، ہلدی گھاٹی کی لڑائی | ||||||
درستی - ترمیم |
بند کریں