دہلی
ہندوستان کا دارالحکومت / From Wikipedia, the free encyclopedia
دہلی (جسے مقامی سطح پر دِلّی اور سرکاری سطح پر دہلی قومی دار الحکومتی علاقہ کہتے ہیں) بھارت کی دار الحکومتی عملداری ہے۔[7] یہ تین اطراف سے ہریانہ سے گھرا ہوا ہے، جبکہ اس کے مشرق میں اتر پردیش واقع ہے۔ یہ بھارت کا مہنگا ترین شہر ہے۔ اس کا رقبہ 1،484 مربع کلومیٹر (573 مربع میل) ہے۔ 2.5 کروڑ آبادی پر مشتمل یہ شہر ممبئی کے بعد بھارت کا دوسرا، اور دنیا کا تیسرا [8] سب سے بڑا شہری علاقہ ہے۔[9][10] دہلی ممبئی کے بعد، بھارت میں دوسرا امیر ترین شہر ہے، جس کے کل املاک 450 بلین امریکی ڈالر ہے اور یہ 18 ارب پتی اور 23000 کروڑ پتیوں کا مسکن بھی ہے۔[11]
دہلی | |
---|---|
(ہندی: दिल्ली - دِلّی) | |
(گرمکھی: ਦਿੱਲੀ - دِلّی) | |
تاریخ تاسیس | 500ء کی دہائی ق م |
نقشہ | |
انتظامی تقسیم | |
ملک | بھارت (15 اگست 1947–)[1] برطانوی ہند (28 جون 1858–14 اگست 1947) مغلیہ سلطنت (5 نومبر 1556–20 ستمبر 1857) سلطنت سور (17 مئی 1540–1556) مغلیہ سلطنت (21 اپریل 1526–17 مئی 1540) سلطنت دہلی (12 جون 1206–21 اپریل 1526) سلطنت غوریہ (1192–12 جون 1206) چوہان خاندان (شکامبھری) (1180–1192) تومر خاندان (9ویں صدی–1180) [2][3] |
دار الحکومت برائے | |
جغرافیائی خصوصیات | |
متناسقات | 28°40′00″N 77°13′00″E [4] |
رقبہ | |
بلندی | |
آبادی | |
کل آبادی | |
• مرد | |
• عورتیں | |
مزید معلومات | |
جڑواں شہر | |
اوقات | متناسق عالمی وقت+05:30 [6] |
گاڑی نمبر پلیٹ | |
رمزِ ڈاک | |
قابل ذکر | |
قابل ذکر | |
جیو رمز | 1273294 |
درستی - ترمیم |
دریائے جمنا کے کنارے یہ شہر چھٹی صدی قبل مسیح سے آباد ہے۔[12] تاریخ میں یہ کئی سلطنتوں اور مملکتوں کا دار الحکومت رہا ہے جو کئی مرتبہ فتح ہوا، تباہ کیا گیا اور پھر بسایا گیا۔ سلطنت دہلی کے عروج کے ساتھ ہی یہ شہر ایک ثقافتی، تمدنی و تجارتی مرکز کے طور پر ابھرا۔ شہر میں عہد قدیم اور قرون وسطیٰ کی بے شمار یادگاریں اور آثار قدیمہ موجود ہیں۔ سلطنت دہلی کے زمانے کا قطب مینار اور مسجد قوت اسلام ہندوستان میں اسلامی طرز تعمیر کی شان و شوکت کے نمایاں مظاہر ہیں۔ عہد مغلیہ میں جلال الدین اکبر نے دار الحکومت آگرہ سے دہلی منتقل کیا، بعد ازاں 1639ء میں شاہجہاں نے دہلی میں ایک نیا شہر قائم کیا جو 1649ء سے 1857ء تک مغلیہ سلطنت کا دار الحکومت رہا۔ یہ شہر شاہجہاں آباد کہلاتا تھا جسے اب پرانی دلی کہا جاتا ہے۔ غدر (جنگ آزادی 1857ء) سے قبل برطانیہ کی ایسٹ انڈیا کمپنی ہندوستان کے بیشتر علاقوں پر قبضہ کر چکی تھی اور برطانوی راج کے دوران میں کلکتہ کو دار الحکومت کی حیثیت حاصل تھی۔ بالآخر جارج پنجم نے 1911ء میں دار الحکومت کی دہلی منتقلی کا اعلان کیا اور 1920ء کی دہائی میں قدیم شہر کے جنوب میں ایک نیا شہر "نئی دہلی" بسایا گیا۔
1947ء میں آزادئ ہند کے بعد نئی دہلی کو بھارت کا دار الحکومت قرار دیا گیا۔ شہر میں بھارتی پارلیمان سمیت وفاقی حکومت کے اہم دفاتر واقع ہیں۔ 1991ء میں بھارت کے آئین کی 69 ویں ترمیم کے مطابق دہلی کو خصوصی درجہ قومی دارالحکومت علاقہ عطا کیا گیا ہے۔ قومی دار الحکومتی علاقہ میں قریبی شہر فریدآباد، گرگاؤں، نوئیڈا، غازی آباد، فرید آباد عظمی، گریٹر نوئیڈا، بہادرگڑھ، سونی پت، پانی پت، کرنال، روہتک، بھیوانی، ریواڑی، باغپت، میرٹھ، مظفر نگر، الوار، بھرت پور بھی شامل ہیں۔ موجودہ دور میں دہلی بھارت کا اہم ثقافتی، سیاسی و تجارتی مرکز سمجھا جاتا ہے۔