آئیوری کوسٹ
From Wikipedia, the free encyclopedia
کوتے دی آئیوورے یا عاج ساحل (فرانسیسی: [kot d‿ivwaʁ]) ، عربی: الساحل العاج یا آئیوری کوسٹ /ˌaɪvəri ˈkoʊst/ ( سنیے)[5][6]) افریقہ کے مغربی ساحل کا ایک ملک ہے جس نے فرانسیسی قبضہ سے آزادی حاصل کی ہے۔ کوتے ڈی آئیوورے کا سابقہ نام آئیوری کوسٹ تھا۔ اس نام کو 1985ء میں تبدیل کر کے اسی کا ہم معنیٰ فرانسیسی نام کوتے دی آئیوورے رکھ دیا گیا۔ اس کا مطلب ہاتھی دانت کا ساحل (عربی میں: ساحل العاج) کے ہیں۔ عربی میں جو اس علاقے میں کافی لوگ سمجھتے ہیں، اسے ساحل العاج ہی کہا جاتا ہے۔ یہ مغربی افریقہ کا ایک ملک ہے۔ اس کی حدیں مغرب میں لائیبریا اور گنی، شمال میں مالی اور برکینا فاسو، مشرق میں گھانا اور جنوب میں گنی کی خلیج سے ملتی ہیں۔
آئیوری کوسٹ | |
---|---|
پرچم | نشان |
شعار(فرانسیسی میں: Union – Discipline – Travail) | |
ترانہ: | |
زمین و آبادی | |
متناسقات | 8°N 6°W [1] |
پست مقام | |
رقبہ | |
دارالحکومت | یاموسسوکرو |
سرکاری زبان | فرانسیسی [3] |
آبادی | |
حکمران | |
طرز حکمرانی | جمہوریہ |
قیام اور اقتدار | |
تاریخ | |
یوم تاسیس | 1960 |
عمر کی حدبندیاں | |
شادی کی کم از کم عمر | |
دیگر اعداد و شمار | |
منطقۂ وقت | متناسق عالمی وقت±00:00 |
ٹریفک سمت | دائیں [4] |
ڈومین نیم | ci. |
سرکاری ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
آیزو 3166-1 الفا-2 | CI |
بین الاقوامی فون کوڈ | +225 |
درستی - ترمیم |
ملک کی ابتدائی تاریخ تقریباً نامعلوم ہے اگرچہ یہاں جدید سنگی دور کی ثقافت کے وجود کے بارے سوچا جاتا ہے۔ انیسویں صدی میں اس پر اکان گروہوں نے حملے کیے۔ 1843ء سے 1844ء میں طے ہونے والے معاہدے میں یہ فرانس کی حفاظت میں چلا گیا اور سن 1893ء میں یہ فرانسیسی کالونی بن گیا۔ سن 1960ء میں اسے آزادی ملی۔ سن1993ء تک اس پر فیلکس ہوفویٹ-بوئیگنی کی حکومت تھی اور یہ معاشی اور سیاسی طور پر اپنے مغربی افریقی ہمسایوں سے بہت قریب تھا جیساکہ کونسل آف انتانتے Council of the Entente کا قیام۔ اسی دوران ملک نے مغربی دنیا کے ساتھ بھی قریبی تعلقات رکھے جس سے اس کی معاشی ترقی اور سیاسی استحکام میں اضافہ ہوا۔ ہوفویٹ- بوئیگنی کے دور کے بعد اس کا استحکام دو جنگوں ( 1999ء اور 2001ء) کی وجہ سے تباہ ہو گیا اور 2002ء سے اب تک اس میں خانہ جنگی چل رہی ہے اور معاشی ترقی نہ ہونے کے برابر ہے۔ آئیووری کوسٹ ایک جمہوریہ ہے جس میں صدر کو بہت زیادہ اختیارات حاصل ہوتے ہیں۔ اس کا عمومی دار الحکومت یاموسوکرو ہے اور سرکاری زبان فرانسیسی ہے۔ ملک کی معیشت کا بڑا حصہ مارکیٹ پر مبنی ہے اور زراعت پر انحصار کرتا ہے اور اس میں چھوٹے پیمانے پر نقد آور فصلوں کا غلبہ ہے۔ ترقی پزیر ملک کے حوالے سے یہ ایک بہترین نظامی ڈھانچہ ہے۔